پیر, نومبر 12, 2012

" چاند اور زندگی کی چاندنی"

آج چاند کی پہلی تاریخ ہے۔ہم چاند دیکھتے ہیں یہ بڑھتا جاتا ہےپھر اپنے پورے جوبن پر آتا ہے۔ چاندنی ہماری آنکھیں        خیرہ کرتی ہے۔پھر رفتہ رفتہ گھٹتا ہےیہاں تک کہ نگاہوں سے اوجھل ہو جاتا ہے اور پھر تاریک راتیں اور دوبارہ وہی سلسلہ کہ یہ ازل سے جاری ہے اور ابد تک رہے گا۔
یہی ہماری زندگی کہانی بھی ہے۔ہم پیدا ہوتے ہیں۔۔۔سفرِزندگی طے کرتے ہیں۔ہرانسان چاند کی طرح روشن ہوتا ہےفرق یہ ہے کہ کسی کی چاندنی ویرانے میں اُترتی ہے تو کسی کی زمانے کی نگاہوں کے سامنے۔۔۔کوئی اپنی چاندنی سے خائف ہو کر خود سے ڈر جاتا ہے اور کوئی اسے اپنا سرمایہ جان کر فخر سے پیش کرتا ہے۔کسی کی چاندنی راہ دکھاتی ہےتو کسی کی چاندنی راہ کھوٹی بھی کر دیتی ہے۔یہ چاندنی ہی ہے جو جواربھاٹا بن کر سمندرمیں طوفان برپا کر دیتی ہے تو کبھی برفیلے پہاڑوں کے دامن میں کسی جھیل کنارے عشق ِلازوال کی داستانیں رقم کرتی ہے۔
یہ چاندنی کا فیض ہےجو اگر جہازوں کو غرق کرتی ہےتو بھٹکےہوئےملاح کی نیّا بھی پار لگا دیتی ہے۔چاندنی نہ صرف باہر کی دنیا روشن کرتی ہےبلکہ ہمارے وجود کے اندر بھی ایک نئی جوت جگا دیتی ہے۔
ہمیں اپنے وجود کو زندہ آباد رکھنا ہےکیونکہ چاندنی گھروں میں ہی اچھی لگتی ہےاور قبرستان کے سناٹوں میں اس سے زیادہ ہیبت ناک منظر کوئی نہیں۔چاندنی بھی وقت کی مہمان ہے۔۔۔وقت کتنے روشن چہرے،کتنی چاندنی راتیں اپنے ساتھ لے جاتا ہے۔چاند ڈھلتا ہے،روشنی کم ہوتی ہے انسان صرف اپنے یقین اور اعتماد کے سہارے سفر طے کرتا ہے۔
یہی ہماری دنیا ہے کہ نظروں سے اوجھل ہونا فنا نہیں،خاتمہ نہیں بلکہ یہ کسی اور جانب طلوع ہونے کا اشارہ ہے۔۔۔جہاں ہماری نظرکام نہیں کرتی ہما ری سوچ سے پرے بھی کوئی اور دنیا ہےجو ہماری منتظر ہے۔ 

اللہ سے دعا ہے کہ وہ چاند جو یہاں ہمارے وجود کو روشنی دیتا ہے وہی چاندنی ابدی زندگی میں بھی ہمارے ساتھ  رہے۔  

  آمین یا رب العالمین۔ 

1 تبصرہ:

"کتبہ"

"کتبہ" جس طورانسانوں کی دنیا اور انسانوں کے ہجوم میں ہر آن اضافہ ہو رہا ہے تو اس طرح قبرستان بھی تیزی سے آبادہو رہے ہیں۔ گھر...