وہ
پکّی عمر کی ایک کچی لڑکی تھی
زندگی کی تلاش میں زندگی کے ساتھ
سفر کی چاہ میں ہم سفر کے ساتھ
راہ کی پُکار میں راہ بر کے ساتھ
جسم کی آبرو لے کر روح کی جُستجو لے کر
صُبح کی نوید لے کر شام کی اُمید لے کر
حالت ِسفر میں تھی خواب کے نگر میں تھی
اور خوشبوؤں کے بھنور میں تھی
کچے گھڑے بھی کبھی پار لگے ہیں
یہ وقت کا مقدر ہے پر وہ سفر میں تھی
نومبر 3۔2012
پکّی عمر کی ایک کچی لڑکی تھی
زندگی کی تلاش میں زندگی کے ساتھ
سفر کی چاہ میں ہم سفر کے ساتھ
راہ کی پُکار میں راہ بر کے ساتھ
جسم کی آبرو لے کر روح کی جُستجو لے کر
صُبح کی نوید لے کر شام کی اُمید لے کر
حالت ِسفر میں تھی خواب کے نگر میں تھی
اور خوشبوؤں کے بھنور میں تھی
کچے گھڑے بھی کبھی پار لگے ہیں
یہ وقت کا مقدر ہے پر وہ سفر میں تھی
نومبر 3۔2012
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں