بدھ, دسمبر 05, 2012

"باغ و بہار "

"باغ و بہار "
میرا اورتمہارا تعلق باغ اوربہارکا ہے۔۔۔پھل اورلذت کا ہے۔۔۔پھول اور خوشبو کا ہے۔۔۔ لمس اور احساس کا ہے۔۔۔ تصویراورنظر کا ہے۔۔۔ خیال اورفکر کا ہے۔۔۔ ادا اورنازکا ہے۔۔۔قول اور عمل کا ہے۔۔۔ محبت اورعزت کا ہے۔۔۔صبح اور شام کا ہے۔۔۔ سورج اورچاند کا ہے۔۔۔رات اوردن کا ہے۔۔۔زمین اورپھوار کا ہے۔۔۔ محنت اور قیمت کا ہے۔۔۔ خواب اورحقیقت کا ہے۔۔۔ راستے اورمنزل کا ہے۔۔۔جسم اور روح کا ہے۔۔۔عورت اور بچے کا ہے۔۔۔ مرد اورعورت کا ہے۔۔۔عورت اور مرد کا ہے۔۔۔عاشق اورمحبوب کا ہے۔۔۔محبوب  اور عاشق کا ہے۔
"اس لیے مجھے تمہاری ضرورت ہے اور تمہیں میری"
ہم دونوں مل کر ہی اپنا مقصدِ تخلیق حاصل کرسکتے ہیں۔میں تمہارے بغیراپنی جگہ پرقائم تو ہوں۔۔۔میری قدرت میں کوئی کمی نہیں۔ لیکن یہ سوچو باغ میں بہارنہ آئے تو کیا ہو؟ تصویر پر نظر نہ پڑے تو کیا ہو؟ پس سوچتے جاؤ اور یقین کر تے جاؤ۔۔۔تم میرے لیے لازم ہو اور میں اپنے ثمر اپنی زمین کی زرخیزی کے لیےتمہاری پھوار کا طلب گار ہوں۔
یاد رکھنا !!! وجود کا آئینہ دُھندلا جاتا ہے جب تک اس پرذات کا عکس نہ پڑے۔اس لیے اپنے اپنے مقام پراپنے اپنے آئینوں کی قدر کرو۔۔۔اُن کوسنبھال لو۔۔۔اُن میں اپنا عکس کھوج لو۔۔۔اُن کومکمل کردو تو خود بھی مکمل ہو جاؤ گے۔ پھردربدری اورکشکول سے نجات مل جائے گی۔خود مکمل ہو جاؤ اس سے پہلے کے وقت آگے بڑھ کراپنی مرضی کے رنگ لگا دے اور تم دیکھتے رہ جاؤ۔
"دیتے جاؤ اورپاتے جاؤ اس سے پہلے کہ نہ تم دے سکو اور نہ پا سکو "
دسمبر 5 ، 2012

2 تبصرے:

"کتبہ"

"کتبہ" جس طورانسانوں کی دنیا اور انسانوں کے ہجوم میں ہر آن اضافہ ہو رہا ہے تو اس طرح قبرستان بھی تیزی سے آبادہو رہے ہیں۔ گھر...