پیر, دسمبر 24, 2012

" امام ِکعبہ شیخ عبدالرحمٰن السُدّیس "

" امام ِکعبہ شیخ عبدالرحمٰن السُدّیس "
بسم اللہ الرّحمٰن الّرحیم
"اولاد کے لیے دُعا " 
 شیخ صاحب فرماتے ہیں کہ اے ماؤں اپنی اولاد کے بارے میں اللہ سے ڈرتی رہو،چاہے کتنا ہی غصّہ کیوں نہ ہو اُن کے لیے منہ سے خیر کے کلمے ہی نکالا کرو۔
اولاد کولعن طعن اور بددعائیں دینے والی  مائیں سُن لیں کہ والدین کی ہردُعا و بددُعا قبول کی جاتی ہے۔
یہ سب باتیں شیخ صاحب نےجُمعہ کے خُطبے میں اپنے بچپن کی باتیں دُہراتے ہوئے فرمائیں۔
 شیخ صاحب فرماتے ہیں ایک دفعہ ایک لڑکا ہوا کرتا تھا اپنے ہم عمرلڑکوں کی طرح شرارتی اورچھوٹی موٹی غلطیاں کرنے والا مگر ایک دن شاید غلطی اور شرارت ایسی کربیٹھا کہ اس کی ماں کو طیش آگیاغصّے سے بھری ماں نے لڑکے کو کہا"چل بھاگ ادھر سےاللہ تجھےحرم پاک کا امام بنائے"۔ یہ بات بتاتے ہوئےشیخ صاحب پھوٹ پھوٹ کررو دیئے۔ ذرا ڈھارس بندھی تو رُندھی ہوئی آواز میں بولے اُمتِ اسلام
دیکھ لو
وہ شرارتی لڑکا میں کھڑا ہوں تمہارے سامنے
" امام ِ حرم عبدالرحمٰن السُدّیس"

3 تبصرے:

  1. حسن یاسر نے کہا۔۔۔
    سبحان اللہ ۔۔۔ میرا احساس کہتا ہے ماں کی دعا میں اثر ہوتا ہے اس میں تو کوئی دو رائے نہیں ہو سکتیں لیکن کیا ماں اپنی اولاد کو بددعا دے سکتی ہے دل نہیں مانتا دماغ کی سنیں تو وہ اقرار کرتا ہے آپ کی بات کہ انسان بھی تو ہے کسی کمزور لمحے میں شاید کچھ سخت کلمات ادا کر دے لیکن پھر بات وہی بات کہ ماں کا اولاد سے تعلق دل کا ہے دماغ کا نہیں اور محبت کے معاملات میں دماغ کو دم مارنے کی اجازت نادا .. واللہ عالم باالصواب
    23 جون 2015

    جواب دیںحذف کریں

  2. خوشی اور غم کے دو واقعے – غلام نبی مدنی
    12/02/2017
    https://daleel.pk/2017/02/12/30159

    امام کعبہ نے قاری محمد سعد نعمانی سے اپنے لہجے میں تلاوت سننے کی فرمائش کی۔ قاری محمد سعد نعمانی نے شیخ عبدالرحمن السدیس کے سامنے ان کے مخصوص لہجے میں سورہ رحمن کی آیات سنائیں تو امام کعبہ ورطہ حيرت میں ڈوب کر کہنے لگے کہ ہم دونوں میں کون اصلى سدیس ہیں اور آپ مجھ سے کہیں اچھا پڑھتے ہیں۔ جواب میں قاری محمد سعد نعمانی کا کہنا تھا کہ یہ سب آپ کی بلند ظرفی اور محبت کا کمال ہے ورنہ حقیقتاً آپ ہی اصلی سدیس ہیں، ہم تو بس كوشش ہی کرلیتے ہیں۔ دوران ِتعارف استاذ الشیخ محمد عبدالماجد ذاکر رحمہ اللہ کا جب تذکرہ ہوا تو امام کعبہ نے کہا کہ تب توآپ میرے ساتھی ہوئے کیونکہ ہم دونوں نے ایک ہی استاد سے پڑھا ہے۔ شیخ محمد عبدالماجد ذاکر کے تلامذہ کی تعداد سینکڑوں میں ہے، جن میں امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس سمیت امام کعبہ شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید، سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ اور پاکستان کے شیخ قاری محمد سعد نعمانی بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں قاری محمد سعد نعمانی نے امام كعبہ کے سامنے مختلف ممالک میں قرآن کریم کی ورکشاپس منعقد کرنے کا تذکرہ بھی کیا، جس پر امام کعبہ نے بھرپور داد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی واقعی عظیم ہیں اور پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی لگایا، اور اپنے معاون خصوصی سے قاری محمد سعد نعمانی كى مسجد نبوی شریف میں اعلی خدمات سے مستفید ہونے کا حكم بھی جاری کیا۔ آخرمیں امام کعبہ شیخ عبدالرحمن سدیس نے قاری سعد نعمانی کو ہدیتہً شیلڈ بھی پیش کی۔

    جواب دیںحذف کریں

"کتبہ"

"کتبہ" جس طورانسانوں کی دنیا اور انسانوں کے ہجوم میں ہر آن اضافہ ہو رہا ہے تو اس طرح قبرستان بھی تیزی سے آبادہو رہے ہیں۔ گھر...