ڈپریشن ایک اندھا کنواں ہے لیکن اس کی تہہ میں جو انمول موتی ہیں اُن تک جان سلامت لانے والے ہی پہنچ سکتے ہیں۔اکثر کو تو راستے کی ٹھوکریں ہی نابینا کر دیتی ہیں ۔
ڈپریشن بارش کی جھڑی کی طرح ہے جو اگر سر پر سوار کر لوتو رُکنے کا نام ہی نہیں لیتا۔
اس کا ایک مہمان کی طرح استقبال کرو تو یہ ایک مُہذب مہمان بن کر جلد رُخصت چاہتا ہے۔
ڈپریشن کو نرم پھوار سے موسلادھار بارش بنتے زیادہ دیر نہیں لگتی ۔
یاد رکھو اگراُسے تمہارا ظرف پسند آگیا تو وہ تمہیں اپنےساتھ 'بیاہ' لے جائے گا۔
ڈپریشن اہم نہیں یہ اہم ہے کہ ہم کتنی جلد اس سے باہر نکلتے ہیں ۔
ڈپریشن کو اپنے اندر اتار لو لیکن خود کو اس کے اندر نہ اُترنے دو۔
2012 ، دسمبر 14
ڈپریشن بارش کی جھڑی کی طرح ہے جو اگر سر پر سوار کر لوتو رُکنے کا نام ہی نہیں لیتا۔
اس کا ایک مہمان کی طرح استقبال کرو تو یہ ایک مُہذب مہمان بن کر جلد رُخصت چاہتا ہے۔
ڈپریشن کو نرم پھوار سے موسلادھار بارش بنتے زیادہ دیر نہیں لگتی ۔
یاد رکھو اگراُسے تمہارا ظرف پسند آگیا تو وہ تمہیں اپنےساتھ 'بیاہ' لے جائے گا۔
ڈپریشن اہم نہیں یہ اہم ہے کہ ہم کتنی جلد اس سے باہر نکلتے ہیں ۔
ڈپریشن کو اپنے اندر اتار لو لیکن خود کو اس کے اندر نہ اُترنے دو۔
2012 ، دسمبر 14
بھٹکتی ہوئی اس تحریر تک پہنچ گئی.اور شاید جو آپ نے راز بیان کیا ہے اس تحریر میں، اسی کی تلاش میں تھی.
جواب دیںحذف کریںہر ممکن کوشش ہے کہ آپکی زیادہ سے زیادہ تحاریر پڑھ سکوں.مگر وقت کی کمی آڑے آ جاتی ہے.اور کچھ پتہ بھی دیر سے معلوم ہوا. بہت متاثر کیا آپکے سادہ اندازِ بیان نے.خداوند آپ کو خوش رکھیں.