بدھ, فروری 06, 2013

" گیاری کہانی ، ہماری کہانی "

 "  گیاری کہانی ہماری کہانی "  
ہم دیکھتے ہیں کہ قبر صرف ایک انسان کے لیے ہوتی ہے پر ہم جان کر بھی نہیں جان پاتے کہ اجتماعی قبریں کبھی برف کے قبرستانوں میں بنتی ہیں اور کبھی گمنام گڑھوں میں اور کبھی کوئی ہنستا کھیلتا روشن ہوادار گھر بھی ایک زندہ قبرستان میں بدل جاتا ہے-اللہ ہم سب کو قبر کے عذاب سے محفوظ رکھے- موت کے بعد قبر کا حال تو مردہ جانتا ہے لیکن زندہ قبرستان میں رہنا وہ عذاب ہے جو صرف ایک زندہ شخص ہی جان سکتا ہے - وہ اپنے قبرستان میں نہ صرف دوسروں سے بلکہ اپنے آپ سے بھی اس تلخ حقیقت سے نظریں چُرانے کی کوشش کرتا ہے- مرنے کے بعد اعمال کا سلسلہ موقوف ہو جاتا ہے- جبکہ انسان اس قبرستان میں حتٰی الامکان عمل کرنے کی صلاحیت تو رکھتا ہے اور اپنی قوت ِ ارادی اور قوتِ عمل سے یہاں زندگی کے آثار تلاش کرتا رہتا ہے- وہ ایک کے بعد ایک پودا اس اُمید پر لگاتا ہے شاید کوئی ایک ہی کونپل اس بنجر زمین میں نکل آئے -
" ایک پل کی خوشی،روشنی کی کرن،جُگنو کی چمک کی طرح ہوتی ہے جو راستہ تو نہیں دکھاتی لیکن زندگی کی نوید ضرور دیتی ہے "

1 تبصرہ:

  1. sahi kaha aap ne,, aysi qabar mai insan khud se bhi nazrain churata hy
    ALLAH PAK hamain qabar ki ghuttan, andhayray khof, wahshat aur azaab se bachaay.
    ameen

    جواب دیںحذف کریں

"کتبہ"

"کتبہ" جس طورانسانوں کی دنیا اور انسانوں کے ہجوم میں ہر آن اضافہ ہو رہا ہے تو اس طرح قبرستان بھی تیزی سے آبادہو رہے ہیں۔ گھر...