جمعہ, فروری 08, 2013

"شہد "

"  عدن " 

 زندگی ایک باغ ہے۔۔۔رنگا رنگ پھولوں سے سجا۔ ہماری اوقات پھولوں کی جانب منڈلانے والے بھونروں اورتتلیوں سے زیادہ نہیں ۔ تتلیاں بھی عجیب  ہیں دلرُبا۔۔۔حسین۔۔۔ پرپُہنچ سے دُور۔۔۔ چُھونے کی کوشش کرو تو دُور بھاگتی ہیں۔۔۔ گرفت میں آجائیں تو جان سے جاتی ہیں۔ اُن کی زندگی اُن کی  پرواز میں پنہاں ہے۔ پھول کی مہک  اُن کی روح کی غذا ہے۔ پھول کئی قسم کے ہوتے ہیں۔۔۔ دلپذیر رنگوں سے مہکے اور بےثمر رنگوں سے سجے بے جان۔ اُن کی اصل اُس وقت تک نہیں کُھلتی جب تک اُن سے کشید نہ کیا جائے۔ اور اصل جاننے کے لیے پہلے اپنے رنگوں کو پہچانا جائے۔
محبت کے لمس سے شیرینی کشید کرنے  اور گھر بنانے۔۔۔ سنوارنے کا فن صرف  ایک  حقیر سی مکھی ہی جانتی ہے جس کی اپنی  کوئی ظاہری خوبصورتی نہیں۔۔۔ ہے تو فقط  اپنے بچاؤ کی  طاقت  جو اُسے نامہربان لمس کی رسائی سے بچاتی ہے۔
   "زندگی گُزارنے کا فن یوں سیکھ لیا جائے تو نہ صرف اپنی پیاس بجھتی ہے بلکہ زرخیزی کا احساس زمانوں کی  تابندگی بخشتا ہے۔۔ چاہت کی چاشنی ہر جذبے میں مٹھاس سمو دیتی ہے"۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

"کتبہ"

"کتبہ" جس طورانسانوں کی دنیا اور انسانوں کے ہجوم میں ہر آن اضافہ ہو رہا ہے تو اس طرح قبرستان بھی تیزی سے آبادہو رہے ہیں۔ گھر...