" اسم ِ اعظم "
وہ
ایک کتابِ محبت
بُک ریک میں سجی
کتنی آنکھیں اُسے کھوجتی ہیں
اسے ڈھونڈتی ہیں
اور وہ بےخبر
اسے ڈھونڈتی ہیں
اور وہ بےخبر
جس کی رسائی ہے
آنکھیں بند کئے
زندگی پڑھ رہا ہے
نہیں جانتا
کہ اسم ِاعظم کے بغیر
ہر سفر فقط سفر ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں