زندگی اے زندگی ۔۔۔
بےجان چیزوں اور انسان کی قطرہ قطرہ پگھلتی زندگی میں فرق صرف آنکھ کا ہے۔کبھی دیکھنے والی آنکھ دیکھ کر بھی نہیں دیکھتی اور کبھی صاحب حال کا تمام تر شور آنکھ میں سمٹ آتا ہے جبکہ بےجان اپنے وجود کے قبرستان میں چپ چاپ اتر جاتا ہے۔
بےجان چیزوں اور انسان کی قطرہ قطرہ پگھلتی زندگی میں فرق صرف آنکھ کا ہے۔کبھی دیکھنے والی آنکھ دیکھ کر بھی نہیں دیکھتی اور کبھی صاحب حال کا تمام تر شور آنکھ میں سمٹ آتا ہے جبکہ بےجان اپنے وجود کے قبرستان میں چپ چاپ اتر جاتا ہے۔
آنکھ سے آئینے میں اگر ہم اپنا عکس دیکھتے ہیں توآنکھ چہرے کا آئینہ بھی ہے۔۔آنکھ انسان کے اندر کا اندر دکھا دیتی ہے۔آنکھ انسان کا کردار ہے۔۔۔الفاظ اور لہجے پرخواہ جتنے بھی شائستگی کے غلاف چڑھا لیں پہلی نظر انسان کے اندر کا حال کہہ دیتی ہے بعد میں خواہ اس تاثر کی نفی بھی ہو جائے لیکن دل سے وہ کیفیت کبھی نہیں نکلتی۔آنکھ انسان کے جسم کا وہ واحد حصہ ہے جو پیدائش کے پہلے سانس سے آخری سانس تک نہ صرف ساتھ نبھاتا ہے بلکہ یکساں حُجم میں بھی رہتا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ عمر بڑھنے کے ساتھ آنکھ کی تازگی اور چمک کم ہونے لگتی ہے،گردش ِزمانہ اورگُزرتے وقت کے ساتھ انسان کے افعال وکردارکا عکس بھی آنکھ کے آئینے پرجھلملانے لگتا ہے۔
یہ صرف آنکھ کا آنکھ سے سفر ہے۔ وہ آنکھ جس سے ہماری شناسائی ہو جس کی روح سے آشنائی ہو وہی آنکھ ہم سے باتیں کرتی ہے۔۔۔ ورنہ ہرآنکھ کو پڑھ کر اُس سے بھاگنے لگ جائیں یا اُس کی قربت کے تمنائی ہو جائیں تو جینا محال ہو جائے۔
آنکھ میں بچے کی سی معصومیت،حیرانی اور پاکیزگی برقرار رہے تو اس سے بڑا حُسن انسان کی شخصیت کا اور کوئی نہیں۔آنکھ کی یہی وہ کشش ہے جو آنکھوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔
آنکھ میں بچے کی سی معصومیت،حیرانی اور پاکیزگی برقرار رہے تو اس سے بڑا حُسن انسان کی شخصیت کا اور کوئی نہیں۔آنکھ کی یہی وہ کشش ہے جو آنکھوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔
"کمال کی آنکھ "
لیکن اصل کمال اسے دیکھنے والی آنکھ کا بھی ہے اور اس کے ساتھ اس احساس کو محفوظ کرنے والے کیمرے کا بھی۔
عمدہ تحریر
جواب دیںحذف کریںکہتے ہیں نگاہ شخصیت کی آئینہ دار ہوتی ہے. دل کی آنکھ جو دیکھتی ہے کاش لفظوں میں بیان کرے کوئی ..