بدھ, جنوری 23, 2013

" محبت اور معراج "

" محبت اور برداشت "
محبت کی معراج وہ ہے جب عاشق محبوب بن جاتا ہےاور محبوب عاشق۔
 یہ سچ ہے جو جہاں ہے اُس نے ہمیشہ وہاں رہنا ہے۔ یہ تقدیر ہے۔۔۔ لوحِ محفوظ پررقم ہے لیکن وضاحت یوں جب محبوب عاشق کی جگہ پرآ کراُس کے احساسات سمجھنے لگ جائے اورعاشق محبوب کی جگہ توجان لو اب منزل قریب آرہی ہے۔ راستے کی رُکاوٹ کی فکر نہ کرو کہ واپس ہی پلٹ جاؤ۔اگر رُکاوٹ دور نہیں کرسکتے تو ٹھہر جاؤ وقت خود ہی راستے صاف کر دے گا۔
 انتظار زندگی ہے۔۔۔۔ برداشت محبت کی روح ہے۔۔۔اس لیے محبت چاہتے ہو تو روح سے محبت کرو۔۔۔ زندگی چاہتے ہو تو انتظار کرو۔ عمر گُزر جاتی ہے انتظار ختم نہیں ہوتا۔
برداشت کی حد پار کرتے کرتے انسان کا وجود ریزہ ریزہ ہو جاتا ہے لیکن حاصل کچھ بھی نہیں ہوتا۔ برداشت کی بھی ایک حد ہوتی ہے جہاں یہ ختم ہوتی ہے تو وہاں ایک نئی حد شروع ہو جاتی ہے۔ انسانی ذہن ہراول دستہ ہے۔جیسے جیسے اپنے خیال میں یہ پسپائی کی طرف جاتا ہے جسمِ انسانی بےبس ہوتاچلا جاتا ہے۔۔۔ ذہن کبھی شکست قبول نہیں کرتا وہ بقا کے لیے کوئی نہ کوئی راستہ نکال لیتا ہے۔ کب تک ؟ کسی نہ کسی درز سے جبر کی لُو جسم کو نڈھال کرنے لگتی ہے۔غرض کہ اُٹھنے اور گرنے کا یہ کھیل آخری سانس تک جاری رہتا ہے۔ صرف اس دنیا کو سامنے رکھو تو یہ سب منطقی اور ٹھیک دکھائی دے گا۔ واقعی ہماری زندگی میں یہی کچھ ہوتا ہے۔ لیکن اس خیال کو اپنے اوپرحاوی نہ ہونے دینا۔
 جب زندگی کو ایک بڑے دائرے بڑے کینوس پردیکھو گے تو یہ محرومی یہ بدنصیبی محض ایک ذرّے سےبھی کمتردکھائی دے گی۔اپنے مالک کے کرم کو محسوس کرو تودکھائی دے گا کہ جب ہرعمل کا بدلہ لکھ دیا گیا۔۔۔ ہر درد کی دوا ہے تومالک تنہا کیسےچھوڑ سکتا ہے پھراپنی جلد بازی اورنظر کادھوکا
 دکھائی دے گا کہ جورُکاوٹ تھی وہ تو درحقیقت سیڑھی تھی۔۔۔جودیوار تھی اُس میں دروازہ بھی تھا۔۔۔ جو پتھر تھا اُس میں سے راستہ بنایا جا سکتا تھا۔۔۔ برہنہ پا تھے لیکن پاؤں سلامت توتھے۔ سفردشوارتھا لیکن شوقِ سفرباقی تھا۔۔۔دیدارسےمحروم تھے پرلذتِ دیدارکی آس تو تھی۔ یوں قرارملتا جائےگا، سکون آتا جائے گا، سفر کٹتا جائے گا۔سفرختم ہونے سے پہلے کچھ گھڑیاں سکون کی مل جائیں تو کامیابی سے پہلے کامیابی کی جھلک سفرکی آخری منزلوں آخری پل صراط کو آسان بنا دیتی ہے۔

1 تبصرہ:

"سیٹل اور سیٹل منٹ"

سورۂ فرقان(25) آیت 2۔۔   وَخَلَقَ كُلَّ شَىْءٍ فَقَدَّرَهٝ تَقْدِيْـرًا ترجمہ۔ اور جس نے ہر شے کو پیدا کیا اور پھر اس کے لیے ایک اند...