قطرے میں سمندر یا سمندر میں قطرہ۔۔۔
زندگی کائنات میں ہے دُنیا میں نہیں۔۔۔ زندگی سے پیار کرو کہ دُنیا فانی ہے زندگی نہیں۔
تلاش زندگی ہے تو ٹھہراؤ دُنیا ہے۔۔۔ سفر زندگی ہے تو قرار دُنیا ہے۔۔۔حرکت زندگی ہے تو بےحسی دُنیا ہے۔۔۔ اضطراب زندگی ہے تو سکون دُنیا ہے۔۔۔بےقراری زندگی ہے توآسودگی دُنیا ہے۔۔۔مادہ زندگی ہے تو مادیت پرستی دُنیا ہے۔۔۔احساس شکست کی چبھن زندگی ہے تو فتح کا خمار دُنیا ہے۔
ناکامی کا سوگ منا کر اُس کے لاشے کو دفنا کر ایک نیا جنم لینا زندگی ہے تو کامیابی کے بُت کو کاندھے پر بٹھا کر عقل کے مندر میں سجا کر آرتی اُتارنا دُنیا ہے۔دنیا محدود ہے اور کائنات لامحدود۔ دنیا کا سفر جسمانی وجود کے ساتھ طے کیا جائے تو ماہ وسال کے دائرے میں سمٹ جاتا ہے۔ کائنات کا سفر مادی وجود کے لمس ۔۔۔اُس کے وسائل کا محتاج نہیں۔ روحانی وجود کی موجودگی کا بھرپور احساس کائنات کی وسعتوں کی رفاقت کا امین ہے۔
!حرف آخر
آنکھ کھل جائے تو قطرے میں سمندر اور سمندر میں قطرہ دکھائی دیتا ہے۔آنکھ بند ہو تو مٹی میں مل کر مٹی تو ہونا ہی ہے۔
زندگی کائنات میں ہے دُنیا میں نہیں۔۔۔ زندگی سے پیار کرو کہ دُنیا فانی ہے زندگی نہیں۔
تلاش زندگی ہے تو ٹھہراؤ دُنیا ہے۔۔۔ سفر زندگی ہے تو قرار دُنیا ہے۔۔۔حرکت زندگی ہے تو بےحسی دُنیا ہے۔۔۔ اضطراب زندگی ہے تو سکون دُنیا ہے۔۔۔بےقراری زندگی ہے توآسودگی دُنیا ہے۔۔۔مادہ زندگی ہے تو مادیت پرستی دُنیا ہے۔۔۔احساس شکست کی چبھن زندگی ہے تو فتح کا خمار دُنیا ہے۔
ناکامی کا سوگ منا کر اُس کے لاشے کو دفنا کر ایک نیا جنم لینا زندگی ہے تو کامیابی کے بُت کو کاندھے پر بٹھا کر عقل کے مندر میں سجا کر آرتی اُتارنا دُنیا ہے۔دنیا محدود ہے اور کائنات لامحدود۔ دنیا کا سفر جسمانی وجود کے ساتھ طے کیا جائے تو ماہ وسال کے دائرے میں سمٹ جاتا ہے۔ کائنات کا سفر مادی وجود کے لمس ۔۔۔اُس کے وسائل کا محتاج نہیں۔ روحانی وجود کی موجودگی کا بھرپور احساس کائنات کی وسعتوں کی رفاقت کا امین ہے۔
!حرف آخر
آنکھ کھل جائے تو قطرے میں سمندر اور سمندر میں قطرہ دکھائی دیتا ہے۔آنکھ بند ہو تو مٹی میں مل کر مٹی تو ہونا ہی ہے۔
روحانی وجود کی موجودگی کا بھرپور احساس کائنات کی وسعتوں کی رفاقت کا امین ہے
جواب دیںحذف کریںروح کو اکثر نظر انداز کردیا جاتا ہے۔