قلم سے آواز تک
سوانح حیات۔۔۔ رضا علی عابدی
مصنف :: خرم سہیل
سال اشاعت:: 2014
دیباچہ :: انتظار حسین
کُتب خانہ۔۔۔
شائع ہونے والی سب سے پہلی کتاب ۔۔سال اشاعت اپریل 1985 ۔۔۔۔
۔ تحقیق:: 1982۔۔۔ مصنف نوٹ:: 5 فروری 1985
برصغیر میں کتابوں کے کیسے کیسے ذخیرے ہیں اور وہاں نادرونایاب کتابیں کس حال میں ہیں؟۔
۔۔۔۔۔۔۔
جرنیلی سڑک۔۔۔
دوسری کتاب ۔۔سال اشاعت۔۔۔مئی 1989
سفر ::1985۔۔۔پروگرام نشر ہوا::1987۔۔۔ مصنف نوٹ:: جمعہ 18 ستمبر1987
پشاورکو کلکتہ سے ملانے والی تاریخی شاہراہ (جی ٹی روڈ) پرسفر،اس کے بدلتےمناظرآس پاس بسنے والوں کا احوال۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
شیر دریا۔۔۔
سفر: 1990 سے 1991 تک تین مرحلوں میں سفر کیا: ۔۔۔۔۔۔۔ مصنف نوٹ::15 اگست 1993
تبت سے نکل کر بحرِعرب میں اترنے والے دریائے سندھ کے کنارے کنارے ایک دلچسپ سفرکی روئیداد ۔ تاریخ کے اوراق سے نکل کر پڑھنے والےکے دل میں اُتر جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔
جہازی بھائی۔۔۔
سفر::ستمبر 1994۔۔۔۔مصنف نوٹ::26 دسمبر1995
افریقہ کے ساحل سے لگے چھوٹے سے جزیرے ماریشس کا سفرنامہ۔ جہاں آج بھی اردو زبان کا راج ہے۔
اس کتاب پر میرا اظہار۔۔
جناب رضا علی عابدی کی کتاب "جہازی بھائی" ماریشس کے سفر کا احوال ہی نہیں بلکہ اردو زبان میں اپنی طرز کی ایک ایسی کتاب ہے جس میں صدیوں پرانی تاریخ کا احوال ہے۔ان چہروں کی دل گداز کہانی ہے جنہیں تقدیر کے چکر نے اُن دوردراز جزیروں میں زندہ درگور کر دیا لیکن اُں کے نقش رہتی دنیا تک کاغذ کے رجسٹر پر اور اُن کی آنے والی نسلوں کے نام کا حصہ بن کر محفوظ ہو گئے۔ انسانی رویوں کی بدصورتی اور طاقتور کے کمزور پر ہیبت ناک مظالم کے ساتھ ساتھ ماریشس کے فطرتی حُسن کو فاضل مصنف نے بڑی بےساختگی سے لفظ میں سمویا ہے۔
ایک سوپینتیس (135) صفحات کی اس کتاب کو بجا طور پر ماریشس جانے والوں کے لیے ایک گائیڈبک کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔ یہ اور بات کہ آج سے تقریباً بیس برس پہلے کے ماریشس اور آج میں زمین آسمان کا فرق ضرور پیدا ہو گیا ہو گا پھر بھی وہاں سیاحت کے لیے جانے والوں کے لیے "جہازی بھائی" میں اہم معلومات ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔
ریل کہانی۔۔۔
سفر::1996 کے اوائل میں سفر کیا ایک ماہ لگا۔۔۔۔ مصنف نوٹ::10جون 1997
برصغیر کی ہتھیلی پر زندگی کی لکیر کی طرح دوڑنے والی ریلوے لائن کی کہانی۔کوئٹہ سے کلکتہ تک انگریز کے فہم کا بچھایا ہوا جال جو آج اپنوں کی بےحسی اور ناقدری کا نوحہ سناتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔
جانے پہچانے۔۔۔
سال اشاعت۔۔۔فروری 2004۔۔۔۔مصنف نوٹ۔۔۔ دسمبر 2003
کچھ شخصیت، کچھ خاکے،چند مضامین
۔۔۔۔۔۔۔۔
حضرت علی کی تقریریں
سال اشاعت۔۔۔۔ستمبر 2004۔۔۔۔مصنف نوٹ۔۔۔اپریل 2004
نہج البلاغہ سے سہل اردو میں 72 خطبات
نغمہ گر۔۔۔
سال اشاعت::2010۔۔۔۔مصنف نوٹ::30 اپریل 2009
برصغیرکے نغموں کی تاریخی دستاویز۔۔عوامی تھیٹر سے مقبول نغموں تک
۔۔۔۔۔۔۔۔
ملکہ وکٹوریا اور منشی عبدالکریم۔۔۔
سالِ ِاشاعت::2012۔۔۔۔ مصنف نوٹ ::15 مئی 2000
ملکہ وکٹوریہ کی سوانح تاریخی حوالوں کے ساتھ
۔۔۔۔۔۔۔
اُردو کا حال۔۔۔
سال اشاعت::2005۔۔۔ مصنف نوٹ::25 دسمبر2004
اردو کو جس حال میں پایا، اسی حال میں بیان کیا۔ اردو نے جو عطا کیا اُس کی شکرگزاری کا احساس ہے۔
۔۔۔۔۔۔
جان صاحب۔۔۔
سُبک اور لطیف 15 کہانیوں کا مجموعہ
سال اشاعت ::2009
۔۔۔۔۔۔۔
اپنی آواز۔۔۔۔۔۔۔۔
چھوٹی چھوٹی 16 کہانیوں میں چھپی بڑی بڑی باتیں
سال اشاعت::۔۔۔۔ 1994
پہلا سفر۔۔۔
کہانی:: 1982 کے پاک بھارت سفر کی۔۔۔ پہلی اشاعت:: 2011.۔۔۔۔ مصنف نوٹ:: جنوری2010
متحدہ ہندوستان سے ہجرت اور پھر پاکستان سے لندن بسنے کے بعد واپسی کا سفر۔
۔۔۔۔۔۔۔
ریڈیو کے دن۔۔۔
سال اشاعت:: 2011۔۔۔مصنف نوٹ:: 16 نومبر 2010
بی بی سی کی اردو سروس میں گزرے ماہ وسال کی سرگزشت
۔۔۔۔۔۔۔۔
اخبار کی راتیں۔۔۔
سال اشاعت::2012۔۔۔مصنف نوٹ::مئی 2011
اخبار سے عشق اور اخباری ملازمت کا احوال۔
۔۔۔۔۔۔
پرانے ٹھگ۔۔
سال اشاعت::2013۔
۔۔۔۔۔۔
...کتابیں اپنے آباء کی
سال اشاعت::2013۔۔۔۔مصنف نوٹ::۔۔۔ فروری۔2012
"سو کتابوں کی ایک کتاب"
گرزتے وقت،بدلی تہذیب ،زبان کے ارتقاء اورتاریخ کی کروٹوں کی داستان قدیم کتابوں کی زبانی
اُن کتابوں کا احوال جو ہمارے بزرگوں نے پڑھی تھیں اور جو یورپ میں محفوظ رہ گئیں ہیں۔
بی بی سی کی مطبوعات کی تاریخ میں شائع ہونے والی اردو زبان میں یہ پہلی کتاب ہےجو دراصل بی بی سی ریڈیو پر براڈ کاسٹ ہونے والا اردو کا پہلا پروگرام تھا۔۔۔۔۔چودہ ہفتوں کے لیے مرتب کیا گیا لیکن ایک سو چالیس ہفتے تقریباً ڈھائی سال (1975 سے 1977)تک چلا ۔
بچوں کے لیے تصنیف کردہ 16 کتابیں۔۔۔
جن میں ابتدائی تعلیم کے لیے تدریسی کتب، حکایات ، کہانیاں اور نظموں کی کتاب شامل ہیں۔
سوانح حیات۔۔۔ رضا علی عابدی
مصنف :: خرم سہیل
سال اشاعت:: 2014
دیباچہ :: انتظار حسین
کُتب خانہ۔۔۔
شائع ہونے والی سب سے پہلی کتاب ۔۔سال اشاعت اپریل 1985 ۔۔۔۔
۔ تحقیق:: 1982۔۔۔ مصنف نوٹ:: 5 فروری 1985
برصغیر میں کتابوں کے کیسے کیسے ذخیرے ہیں اور وہاں نادرونایاب کتابیں کس حال میں ہیں؟۔
۔۔۔۔۔۔۔
جرنیلی سڑک۔۔۔
دوسری کتاب ۔۔سال اشاعت۔۔۔مئی 1989
سفر ::1985۔۔۔پروگرام نشر ہوا::1987۔۔۔ مصنف نوٹ:: جمعہ 18 ستمبر1987
پشاورکو کلکتہ سے ملانے والی تاریخی شاہراہ (جی ٹی روڈ) پرسفر،اس کے بدلتےمناظرآس پاس بسنے والوں کا احوال۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
شیر دریا۔۔۔
سفر: 1990 سے 1991 تک تین مرحلوں میں سفر کیا: ۔۔۔۔۔۔۔ مصنف نوٹ::15 اگست 1993
تبت سے نکل کر بحرِعرب میں اترنے والے دریائے سندھ کے کنارے کنارے ایک دلچسپ سفرکی روئیداد ۔ تاریخ کے اوراق سے نکل کر پڑھنے والےکے دل میں اُتر جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔
جہازی بھائی۔۔۔
سفر::ستمبر 1994۔۔۔۔مصنف نوٹ::26 دسمبر1995
افریقہ کے ساحل سے لگے چھوٹے سے جزیرے ماریشس کا سفرنامہ۔ جہاں آج بھی اردو زبان کا راج ہے۔
اس کتاب پر میرا اظہار۔۔
جناب رضا علی عابدی کی کتاب "جہازی بھائی" ماریشس کے سفر کا احوال ہی نہیں بلکہ اردو زبان میں اپنی طرز کی ایک ایسی کتاب ہے جس میں صدیوں پرانی تاریخ کا احوال ہے۔ان چہروں کی دل گداز کہانی ہے جنہیں تقدیر کے چکر نے اُن دوردراز جزیروں میں زندہ درگور کر دیا لیکن اُں کے نقش رہتی دنیا تک کاغذ کے رجسٹر پر اور اُن کی آنے والی نسلوں کے نام کا حصہ بن کر محفوظ ہو گئے۔ انسانی رویوں کی بدصورتی اور طاقتور کے کمزور پر ہیبت ناک مظالم کے ساتھ ساتھ ماریشس کے فطرتی حُسن کو فاضل مصنف نے بڑی بےساختگی سے لفظ میں سمویا ہے۔
ایک سوپینتیس (135) صفحات کی اس کتاب کو بجا طور پر ماریشس جانے والوں کے لیے ایک گائیڈبک کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔ یہ اور بات کہ آج سے تقریباً بیس برس پہلے کے ماریشس اور آج میں زمین آسمان کا فرق ضرور پیدا ہو گیا ہو گا پھر بھی وہاں سیاحت کے لیے جانے والوں کے لیے "جہازی بھائی" میں اہم معلومات ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔
ریل کہانی۔۔۔
سفر::1996 کے اوائل میں سفر کیا ایک ماہ لگا۔۔۔۔ مصنف نوٹ::10جون 1997
برصغیر کی ہتھیلی پر زندگی کی لکیر کی طرح دوڑنے والی ریلوے لائن کی کہانی۔کوئٹہ سے کلکتہ تک انگریز کے فہم کا بچھایا ہوا جال جو آج اپنوں کی بےحسی اور ناقدری کا نوحہ سناتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔
جانے پہچانے۔۔۔
سال اشاعت۔۔۔فروری 2004۔۔۔۔مصنف نوٹ۔۔۔ دسمبر 2003
کچھ شخصیت، کچھ خاکے،چند مضامین
۔۔۔۔۔۔۔۔
حضرت علی کی تقریریں
سال اشاعت۔۔۔۔ستمبر 2004۔۔۔۔مصنف نوٹ۔۔۔اپریل 2004
نہج البلاغہ سے سہل اردو میں 72 خطبات
نغمہ گر۔۔۔
سال اشاعت::2010۔۔۔۔مصنف نوٹ::30 اپریل 2009
برصغیرکے نغموں کی تاریخی دستاویز۔۔عوامی تھیٹر سے مقبول نغموں تک
۔۔۔۔۔۔۔۔
ملکہ وکٹوریا اور منشی عبدالکریم۔۔۔
سالِ ِاشاعت::2012۔۔۔۔ مصنف نوٹ ::15 مئی 2000
ملکہ وکٹوریہ کی سوانح تاریخی حوالوں کے ساتھ
۔۔۔۔۔۔۔
اُردو کا حال۔۔۔
سال اشاعت::2005۔۔۔ مصنف نوٹ::25 دسمبر2004
اردو کو جس حال میں پایا، اسی حال میں بیان کیا۔ اردو نے جو عطا کیا اُس کی شکرگزاری کا احساس ہے۔
۔۔۔۔۔۔
جان صاحب۔۔۔
سُبک اور لطیف 15 کہانیوں کا مجموعہ
سال اشاعت ::2009
۔۔۔۔۔۔۔
اپنی آواز۔۔۔۔۔۔۔۔
چھوٹی چھوٹی 16 کہانیوں میں چھپی بڑی بڑی باتیں
سال اشاعت::۔۔۔۔ 1994
پہلا سفر۔۔۔
کہانی:: 1982 کے پاک بھارت سفر کی۔۔۔ پہلی اشاعت:: 2011.۔۔۔۔ مصنف نوٹ:: جنوری2010
متحدہ ہندوستان سے ہجرت اور پھر پاکستان سے لندن بسنے کے بعد واپسی کا سفر۔
۔۔۔۔۔۔۔
ریڈیو کے دن۔۔۔
سال اشاعت:: 2011۔۔۔مصنف نوٹ:: 16 نومبر 2010
بی بی سی کی اردو سروس میں گزرے ماہ وسال کی سرگزشت
۔۔۔۔۔۔۔۔
اخبار کی راتیں۔۔۔
سال اشاعت::2012۔۔۔مصنف نوٹ::مئی 2011
اخبار سے عشق اور اخباری ملازمت کا احوال۔
۔۔۔۔۔۔
پرانے ٹھگ۔۔
سال اشاعت::2013۔
۔۔۔۔۔۔
...کتابیں اپنے آباء کی
سال اشاعت::2013۔۔۔۔مصنف نوٹ::۔۔۔ فروری۔2012
"سو کتابوں کی ایک کتاب"
گرزتے وقت،بدلی تہذیب ،زبان کے ارتقاء اورتاریخ کی کروٹوں کی داستان قدیم کتابوں کی زبانی
اُن کتابوں کا احوال جو ہمارے بزرگوں نے پڑھی تھیں اور جو یورپ میں محفوظ رہ گئیں ہیں۔
بی بی سی کی مطبوعات کی تاریخ میں شائع ہونے والی اردو زبان میں یہ پہلی کتاب ہےجو دراصل بی بی سی ریڈیو پر براڈ کاسٹ ہونے والا اردو کا پہلا پروگرام تھا۔۔۔۔۔چودہ ہفتوں کے لیے مرتب کیا گیا لیکن ایک سو چالیس ہفتے تقریباً ڈھائی سال (1975 سے 1977)تک چلا ۔
بچوں کے لیے تصنیف کردہ 16 کتابیں۔۔۔
جن میں ابتدائی تعلیم کے لیے تدریسی کتب، حکایات ، کہانیاں اور نظموں کی کتاب شامل ہیں۔
پہلی کتاب کے پہلے ایڈیشن کا سرورق۔۔۔
بہت شکریہ
جواب دیںحذف کریںکتب خانہ اور کتابیں اپنے آبا کی پہلے سے میری وش لسٹ میں ہیں، اب اس بلاگ پوسٹ کے توسط سے پرانے ٹھگ، اردو کا حال، ریڈیو کے دن اور اخبار کی راتیں بھی اس فہرست میں شامل ہو گئی ہیں :)
جواب دیںحذف کریں