جمعرات, ستمبر 28, 2017

" وَرَبَّكَ فَكَـبِّـرْ"

" اعجازِآیاتِ قرانی"
۔"ہم نے یہ نصیحت اُتاری ہے اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں"۔سورہ الحجر(15)۔آیت (9)۔
٭قرآن پاک کی سب سے پہلی نازل ہونے والی آیت سورہ العلق(96) کی پہلی آیت ہے۔سورۃ العلق کی ابتدائی پانچ آیات  ایک ساتھ نازل ہوئیں۔ ترجمہ۔۔
اپنے رب کے نام سے پڑھیے جس نے سب کو پیدا کیا(1)۔
انسان کو جمے ہوئے خون سے پیدا کیا(2)۔
پڑھیے اور آپ کا رب سب سے بڑھ کر کرم والا ہے(3)۔
جس نے قلم سے سکھایا(4)۔
انسان کو سکھایا جو وہ نہ جانتا تھا(5)۔
٭نزول کے اعتبار سے سب سے پہلی سورت سورہ العلق(96) کی ابتدائی پانچ آیات اور سب سے آخری سورت سورہ النصر(110)ہے۔
٭  پہلی وحی کے بعد کچھ  مدت (تقریباً اڑھائی برس)وحی کا سلسلہ موقوف رہا۔اس عرصے کا "فترۃ الوحی" یا "دورِفترت" کہا جاتا ہے۔اس کے بعد پہلی نازل ہونے والی آیات سورہ المدثر(74) کی ابتدائی سات آیات ہیں۔ترجمہ ۔۔
اے کپڑے میں لپٹنے والے(1)۔
اٹھو پھر (اُن کو) ڈراؤ(2)۔
اور اپنے رب کی بڑائی بیان کرو(3)۔
اور اپنے کپڑے پاک رکھو(4)۔
اور میل کچیل دور کرو(5)۔
اور بدلہ پانے کی غرض سے احسان نہ کرو(6)۔
اور اپنے رب کے لیے صبر کرو(7)۔
۔۔۔
٭الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ
ترجمہ۔سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا رب ہے۔ 
٭قران پاک کی پہلی  آیت ہے۔
٭1)قران پاک کی پہلی  سورہ سورہ الفاتحہ کی پہلی آیت ہے۔
٭2)سورہ الصافات(37) کی آخری آیت(182)  ہے۔
ترجمہ آیت 182۔اور  سب تعریف ا للہ کے لیےہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔
٭3) سورہ زمر(39) کی آخری آیت(75) ہے۔
ترجمہ آیت75۔۔اور آپ فرشتوں کو حلقہ باندھے ہوئے عرش کے گرد دیکھیں گے اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح پڑھ رہ ہیں، اور ان کے درمیان انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا اور سب کہیں گے سب تعریف اللہ  کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا رب ہے۔
٭ 4)سورہ الانعام(6) آیت (45)۔
ترجمہ آیت 45۔۔پھر ان ظالموں کی جڑ کاٹ دی گئی، اور  سب تعریف ا للہ کے لیےہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔
٭5)سورہ یونس(10)  آیت (10) ۔
ترجمہ آیت10۔۔اس جگہ ان کی دعا یہ ہوگی کہ اے اللہ! تیری ذات پاک ہے اور وہاں ان کا باہمی تحفہ سلام ہوگا، اور ان کی دعا کا خاتمہ اس پر ہوگا کہ سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا  رب ہے۔
٭ 6)سورہ المومن(40) آیت(65)۔
ترجمہ آیت 65۔وہی ہمیشہ زندہ ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس اسی کو پکارو  خاص اسی کی بندگی کرتےہوئے،سب  تعریف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔
۔۔۔۔
الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ
٭1)سورہ الاعراف(7)۔آیت43۔وَقَالُوا الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ الَّـذِىْ۔
٭2)سورہ النمل(27)۔آیت93۔وَقُلِ الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ۔
٭3) سورہ العنکبوت(29)آیت 63۔قُلِ الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ۔
٭ 4)سورہ  لقمان(31) آیت 25۔قُلِ الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ۔
٭5) سورہ  فاطر(35)آیت 34۔وَقَالُوا الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ۔
٭ 6)سورہ الزمر(39) آیت 29۔اَلْحَـمْدُ لِلّـٰهِ۔
٭ 7)سورہ الزمر(39) آیت 74۔وَقَالُوا الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ۔
۔۔۔۔
٭ رَبِّ الْعَالَمِيْن
٭1) سورہ البقرہ(2)  آیت 131۔۔قَالَ اَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭2) سورہ المائدہ(5) آیت ۔28۔اِنِّـىٓ اَخَافُ اللّـٰهَ رَبَّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭3)سورہ الانعام(6) ۔
آیت 71۔وَاُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
آیت 162 ۔قُلْ اِنَّ صَلَاتِىْ وَنُسُكِىْ وَمَحْيَاىَ وَمَمَاتِىْ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭4) سورہ الاعراف(7) ۔
آیت 54۔ تَبَارَكَ اللّـٰهُ رَبُّ الْعَالَمِيْنَ 
آیت 61۔ رَسُوْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ 
آیت 67۔ رَسُوْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ 
آیت 104۔ اِنِّـىْ رَسُولٌ مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ 
آیت 121۔۔قَالُـوٓا اٰمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ
٭5)سورہ یونس(10)  آیت (37) ۔لَا رَيْبَ فِيْهِ مِنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭6)سورہ الشعرا (26)۔
آیت  ۔16۔اِنَّا رَسُوْلُ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
 آیت23۔قَالَ فِرْعَوْنُ وَمَا رَبُّ الْعَالَميْنَ۔ 
آیت47۔قَالُوٓا اٰمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
آیت۔77۔فَاِنَّـهُـمْ عَدُوٌّ لِّـىٓ اِلَّا رَبَّ الْعَالَمِيْنَ۔
آیت109۔وَمَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ اَجْرٍ ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔ 
آیت127۔وَمَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ اَجْرٍ ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
آیت145۔وَمَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ اَجْرٍ ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
آیت164۔وَمَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ اَجْرٍ ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
آیت180۔وَمَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ اَجْرٍ ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
آیت192۔وَاِنَّهٝ لَـتَنْزِيْلُ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭7)سورہ النمل (27)۔
 آیت 8۔وَسُبْحَانَ اللّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
آیت 44۔۔۔قَالَتْ رَبِّ اِنِّىْ ظَلَمْتُ نَفْسِىْ وَاَسْلَمْتُ مَعَ سُلَيْمَانَ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭8) سورہ السجدہ(32) آیت 2۔تَنْزِيْلُ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيْهِ مِنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭9) سورہ الصافات(37)آیت87۔۔فَمَا ظَنُّكُمْ بِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭10) سورہ المومنون(40) ۔
آیت64۔فَتَبَارَكَ اللّـٰهُ رَبُّ الْعَالَمِيْنَ۔
آیت65۔ اَلْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
آیت66۔اَنْ اُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭11) سورہ فصِلت (41)آیت 9۔ذٰلِكَ رَبُّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭12) سورہ الزخرف(43)۔آیت۔46۔اِنِّىْ رَسُوْلُ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭13) سورہ الجاثیہ(45 )آیت 36۔فَلِلّـٰهِ الْحَـمْدُ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَرَبِّ الْاَرْضِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭14) سورہ الواقعہ(56)۔آیت 80۔تَنْزِيْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭15) سورہ الحشر(59) آیت 16۔اِنِّـىٓ اَخَافُ اللّـٰهَ رَبَّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭16) سورہ  الحاقہ(69)۔آیت43۔تَنزِيْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭17) سورہ التکویر(81) آیت 29۔وَمَا تَشَآءُوْنَ اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ اللّـٰهُ رَبُّ الْعَالَمِيْنَ۔
٭18) سورہ المطفیفین(83) آیت 6۔يَوْمَ يَقُوْمُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔
۔۔۔۔ 
٭ سورہ فاتحہ وہ سورہ قران پاک ہے جس کا ذکر  سورہ الحجر(15) کی آیت (87) میں ہے۔
ترجمہ آیت۔۔اور ہم نے تمہیں سات آیتیں دیں جو  دہرائی جاتی ہیں اور قرآن عظمت والا دیا۔
۔۔۔
٭آیت الکرسی قرآن مجید کی  سورۂ بقرۂ (2) کی آیت 255  ہے۔
۔۔۔
٭قرآن کریم کی سب سے بڑی آیت سورة البقرہ (2)کی آیت (282) ہے۔اس آیتِ قرانی میں 'الف' سے لے کر 'ی' تک حروفِ تہجی موجود ہیں۔اس آیتِ قرانی میں   قرض کی ادائیگی   کا وقت   اور رقم  تحریر کر نے  کی تاکید ہے۔اس معاملے میں گواہوں پر بہت زور دیا گیا ہے۔
۔۔۔
٭قرآن کریم کی  دو لفظی سب سے چھوٹی آیت(پانچ حرفی) سورة المدثر(74) کی آیت (21)ہے۔
 "ثُـمَّ نَظَرَ"۔۔۔ترجمہ۔۔ پھر  اُس نے دیکھا۔
۔۔۔
٭ قران پاک کی   تین سورتوں میں تین  آیات ایسی ہیں جن میں "الف" سے لے کر "ی" تک حروفِ تہجی موجود ہیں۔
  ٭1)سورۂ البقرۂ(2) آیت 282۔
٭2)سورۂ آلِ عمران (3) آیت154۔
٭3)سورۂ فتح (48)آیت 29۔
۔۔۔
٭قرآن پاک میں صرف ایک  مقام پر لفظ اﷲ   ڈبل (اللہ اللہ) آیا ہے (سورہ الانعام 6۔آیت 124)۔
" مِثْلَ مَآ اُوْتِىَ رُسُلُ اللّـٰهِ ۘ اَللّـٰهُ اَعْلَمُ "
۔۔۔
 ٭سورہ لقمان (31) کی چونتیس(34) آیات ہیں اور اس سورہ مبارکہ میں  لفظ اللہ  سابقہ کے ساتھ کل 30بار آیا ہے۔
سَبِيْلِ اللّـٰهِ(6)۔وَعْدَ اللّـٰهِ(9)۔خَلْقُ اللّـٰهِ(11)۔۔اَنِ اشْكُـرْ لِلّـٰهِ،فَاِنَّ اللّـٰهَ(12)۔
۔لَا تُشْرِكْ بِاللّـٰهِ(13)۔بِـهَا اللّـٰهُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ(16)۔
اِنَّ اللّـٰهَ(18)۔اَنَّ اللّـٰهَ،فِى اللّـٰهِ(20)۔
مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ(21)۔اِلَى اللّـٰه، وَاِلَى اللّـٰهِ (22)۔
۔اِنَّ اللّـٰهَ(23)۔لَيَقُوْلُنَّ اللّـٰهُ ۚ قُلِ الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ ۚ(25)۔
اِنَّ اللّـٰهَ(26)۔كَلِمَاتُ اللّـٰهِ،اِنَّ اللّـٰهَ(27)۔ اِنَّ اللّـٰهَ(28)۔ اَنَّ اللّـٰهَ، وَّاَنَّ اللّـٰهَ(29)۔
 بِاَنَّ اللّـٰهَ، وَاَنَّ اللّـٰهَ(30)۔بِنِعْمَتِ اللّـٰهِ(31)۔دَعَوُااللّـٰهَ(32)۔
۔اِنَّ وَعْدَ اللّـٰهِ(33)۔ اِنَّ اللّـٰهَ، اِنَّ اللّـٰهَ(34)۔
٭ سورۂ المجادلہ (58) کی  بائیس (22) آیات ہیں اور ہر آیت میں لفظ  "اللہ"  ہے۔پوری سورۂ مبارکہ میں کل چالیس بار "اللہ" آیا ہے۔ پہلی آیت میں  چار  مرتبہ اور آخری آیت میں پانچ  مرتبہ ہے۔
۔۔۔
٭قرآن کریم میں سب سے زیادہ دہرائی جانے والی آیت سورة الرحمن(55) میں ہے جو اکتیس بار(31) دہرائی گئی ہے۔
"فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ"
ترجمہ آیت۔۔پس تم اپنے پردردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
۔۔۔۔
اُولٰٓئِكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّـهِـمْ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ
ترجمہ آیت۔وہی لوگ اپنے رب کے راستہ پر ہیں، اور وہی نجات پانے والے ہیں۔
 سورہ البقرہ(2) آیت 5۔
سورہ لقمان(31) آیت 5۔
۔۔۔۔
اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ 
بے شک ہم نیکو کاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں۔
سورہ  الصافات(37)۔پانچ آیات۔۔آیت 80۔آیت 105۔آیت 110۔ آیت121۔آیت 131۔
۔۔۔
فَكَـيْفَ كَانَ عَذَابِىْ وَنُذُرِ
پھر ہمارا  عذاب اور ڈرانا کیسا تھا۔
سورہ القمر (54) ۔چار آیات۔۔آیت  16۔آیت 18۔آیت 21۔آیت 30۔
۔۔۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلـذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ
اور البتہ ہم نے تو سمجھنے کے لیے قرآن کو آسان کر دیا پھر کوئی ہے کہ سمجھے۔
سورہ القمر (54)۔چار  آیات۔۔آیت17۔آیت 22۔ آیت 32۔آیت 40۔
۔۔۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
سورہ المرسلات(77)۔دس آیات۔
آیت 15۔
آیت 19۔ آیت 24۔آیت 28۔آیت 34۔آیت 37۔آیت 40۔آیت 35۔ آیت 47۔ آیت 49۔
۔۔۔
٭قرآن کریم کی  دو آیات ایسی ہیں  جن کو الٹی سمت میں بھی پڑھا جائے تو مطلب اور تلفظ وہی رہتا ہے۔ ا۔
٭كُلٌّ فِىْ فَلَكٍ۔۔۔سورة الانبیا(21)آیت (33)۔۔ سورہ یٰس(36) آیت 40۔۔ترجمہ۔ "ہر ایک (سب ) آسمان میں"۔
٭رَبَّكَ فَكَـبِّـرْ۔۔۔سورة المدثر(74)آیت (3)۔۔ترجمہ۔"اور اپنے رب کی بڑائی بیان کرو"۔
۔۔۔
٭كُنْ فَيَكُـوْنُ
ترجمہ۔ہو جا، سو وہ ہو جاتا ہے۔
٭1)۔۔سورہ البقرہ (2)آیت117۔۔آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے، اور جب کوئی چیز کرنا چاہتا ہے تو صرف یہی کہہ دیتا ہے کہ ہو جا، سو وہ ہو جاتا ہے۔
٭2)۔۔سورہ آلِ عمران(3) ۔۔
آیت 47۔۔فرمایا اسی طرح اللہ جو چاہے پیدا کرتا ہے، جب کسی کام کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو یہی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہو جاتا ہے۔
آیت 59۔۔بےشک عیسٰی کی مثال اللہ کے نزدیک آدم کی سی ہے، اسے مٹی سے بنایا پھر اسے کہا کہ ہو جا پھر ہو گیا۔
٭3)۔۔سورہ الانعام(6) آیت 73۔۔اور وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو ٹھیک طور پر بنایا ہے، اور جس دن کہے گا کہ ہو جا تو وہ ہو جائے گا، اس کی بات سچی ہے، اور اسی کی بادشاہی ہو گی جس دن صورمیں پھونکا جائے گا، چھپی اور ظاہر باتوں کا جاننے والا ہے، اور وہی حکمت والا خبردار ہے۔
٭4)۔۔سورہ النحل (16)آیت40۔۔ہم جس کام کے کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو اس کے لیے ہمارا اتنا ہی کہنا کافی ہے کہ ہم اسے کہہ دیں کہ ہوجا پھر ہو جاتا ہے۔
٭5)۔۔ سرہ یٰس(36) آیت 82۔۔اس کی تو یہ شان ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اتنا ہی فرما دیتا ہے کہ ہو جا، سو وہ ہو جاتی ہے۔
٭6) ۔۔سورہ المومنون(40) یت 68۔۔وہی ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، پس جب وہ کسی امر کا فیصلہ کر لیتا ہے تو صرف اس سے یہی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہو جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔
٭قرآن کریم میں سب سے زیادہ اسماء الحسنےٰ کا ذکر سورة الحشر (59)کی آیت 23میں ہے۔
۔۔۔
٭وسط کلمہ قرآن ”وَلْيَتَلَطَّفْ“ہے جو سورہ الکہف (18) آیت 19میں آیاہے
۔۔۔
٭قرآن کریم کا سب سے بڑا رکوع سورۂ الصّٰفٰتت(37) کا دوسرا رکوع ہے جس میں تریپن(53) آیات ہیں۔
۔۔۔
٭قرآن کریم کا سب سے چھوٹا رکوع سورة المزمل(73) کا دوسرا رکوع ہے جس میں ایک ہی آیت ہے۔
۔۔۔
٭قرآن پاک کے پارہ 15(سُبْحَانَ الَّـذِىٓ)کی پہلی آیت کے آخر میں الف نہیں اور  اس پارے کے اختتام تک باقی تمام آیات  کے آخر میں الف آتا ہے۔
۔۔۔
٭  قران پاک کے پندرھویں پارے سے آغاز کرنے والی سورہ بنی اسرائیل 17۔۔ کل آیات (111) کی پہلی آیت کے آخر میں الف نہیں اور  باقی تمام آیات کا اختتام الف پر ہوتا ہے۔
۔۔۔
٭سورہ الکہف(18) کی ہر آیت کا اختتام الف پر ہوتا ہے۔ 
۔۔۔
٭سورة الاخلاص(112) کی تمام آیات "د"پر ختم ہوتی ہیں
۔۔۔
٭"حرف میم"۔
٭سورۃ البقرہ (2)۔۔آیت 54 میں 15 مرتبہ،آیت 61 میں 16 بار، آیت 74  میں 16 مرتبہ،آیت 85 میں 25 بارآیا ہے۔
٭سورہ المائدہ(5)۔۔آیت  3 میں 36 بار آیا ہے۔
۔۔۔
٭ سب سے پہلے نازل ہونے والی  آیت سجدہ ،سورۃ النجم(53) کی آیت 62 ہے۔
ترجمہ آیت۔۔پس اللہ کے آگے سجدہ کرو اور اس کی عبادت کرو۔
۔۔۔
٭قرآن پاک  کی سورۃ الحجر(15) آیت (72) میں اﷲ پاک نے صرف ایک انسان (نبیﷺ ) کی زندگی کی قسم کھائی۔
 ترجمہ ۔۔تیری جان کی قسم ہے وہ اپنی مستی میں اندھے ہو رہے تھے۔
۔۔۔
٭سورہ المائدہ (5) کی آیت 6 میں وضو کے چار فرائض بیان کیے گئے ہیں۔
ترجمہ آیت۔۔۔اے ایمان والو! جب تم نماز کے لیے اٹھو تو اپنے منہ اور کہنیوں تک ہاتھ دھو لو اور اپنے سروں پر مسح کرو اور اپنے پاؤں ٹخنوں تک دھو لو، اور اگر تم ناپاک ہو تو نہا لو، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر پر ہو یا کوئی تم میں سے جائے ضرور (رفع حاجت) سے آیا ہو یا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کر لو اور اسے اپنے مونہوں اور ہاتھوں پر مل لو، اللہ تم پر تنگی نہیں کرنا چاہتا لیکن تمہیں پاک کرنا چاہتا ہے اور تاکہ اپنا احسان تم پر پورا کرے تاکہ تم شکر کرو۔
۔۔۔
٭سورة التوبہ(9) کی آیت نمبر 36 میں بتایا گیا ہے کہ مہینوں کی تعداد بارہ ہے۔
 ترجمہ آیت 36۔۔۔بےشک اللہ کے ہاں مہینوں کی گنتی بارہ مہینے ہیں اللہ کی کتاب میں جس دن سے اللہ نے زمین اور آسمان پیدا کیے، ان میں سے چار عزت والے ہیں، یہی سیدھا دین ہے، سو ان میں اپنے اوپر ظلم نہ کرو، اور تم سب مشرکوں سے لڑو جیسے وہ سب تم سے لڑتے ہیں، اور جان لو کہ اللہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے۔
۔۔۔
٭قرآن کریم کی سورۂ  الحاقہ(69)، آیت (17)میں ہے کہ قیامت کے دن اللہ پاک کے عرش کو آٹھ فرشتوں نے تھام رکھا ہو گا۔
 ترجمہ آیت 17۔۔۔"اور اس کے کنارے پر فرشتے ہوں گے، اور عرشِ الٰہی کو اپنے اوپر اس دن آٹھ فرشتے اٹھائیں گے"۔
۔۔۔
٭سورۂ البقرۂ(2) کی آیت 26 میں مچھر کا  ذکر ہے۔
ترجمہ آیت۔بےشک اللہ نہیں شرماتا اس بات سے کہ کوئی مثال بیان کرے مچھر کی یا اس چیز کی جو اس سے بڑھ کر ہے۔
۔۔۔
٭قرآن مجید کی سورۃ الحج(22)آیت 73میں مکھیوں کا ذکر آیا ہوا ہے۔
 ترجمہ آیت73۔۔ "اے لوگو! ایک مثال بیان کی جاتی ہے اسے کان لگا کر سنو، جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ ایک مکھی بھی نہیں بنا سکتے اگرچہ وہ سب اس کے لیے جمع ہوجائیں، اور اگر ان سے مکھی کوئی چیز چھین لے تو اسے مکھی سے چھڑا نہیں سکتے، عابد اور معبود دونوں ہی عاجز ہیں"۔
۔۔۔
٭قرآن کریم میں سورۂ الفرقان25 اور سورۂ الرحمٰن55 میں دو دریاؤں کا ذکر آیا ہے کہ ایک ساتھ بہنے کے باوجود ان کا پانی آپس میں نہیں ملتا۔ یہ دونوں دریا جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاون میں واقع ہیں۔آیات  کا ترجمہ ۔۔۔
٭1)سورۂ الفرقان 25۔۔۔آیت 53۔۔۔اوروہی ہےجس نے دو دریاؤں کو  آپس میں ملا دیا۔ یہ میٹھا خوشگوار ہے اور یہ کھاری کڑوا ہے۔اور ان دونوں میں ایک پردہ اور مستحکم آڑ  بنا دی۔
٭2)سورۂ الرحمٰن 55۔۔۔ آیت 19،20 ۔اس نے دو سمندر ملا دیے جو باہم ملتے ہیں(19)۔ان دونوں میں پردہ ہے کہ وہ حد سے تجاوز نہیں کرسکتے(20)۔
۔۔۔
٭ مقامِ ابراہیم کا  ذکر۔۔
٭1) سورہ البقرہ(2) آیت 125 ۔۔ترجمہ۔۔اور جب ہم نے کعبہ کو لوگوں کے لیے عبادت گاہ اور امن کی جگہ بنایا، (اور فرمایا) مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ، اور ہم نے ابراھیم اور اسماعیل سے عہد لیا کہ  
میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔
٭2) سورہ آلِ عمران(3) آیت 97۔۔ترجمہ۔۔اس میں ظاہر نشانیاں ہیں (اور) مقام ابراھیم ہے، اور جو اس میں داخل ہو جائے وہ امن والا ہو جاتا ہے، اور لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا اللہ کا حق ہے جو شخص اس تک پہنچنے کی طاقت رکھتا ہو، اور جو انکار کرے تو پھر اللہ جہان والوں سے بے پروا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

2 تبصرے:

"کتبہ"

"کتبہ" جس طورانسانوں کی دنیا اور انسانوں کے ہجوم میں ہر آن اضافہ ہو رہا ہے تو اس طرح قبرستان بھی تیزی سے آبادہو رہے ہیں۔ گھر...