جمعہ, جون 23, 2017

"دلیل" اور"کارواں بنتا گیا"

تئیس جون 2017 بمطابق  ستائیس رمضان المبارک1438 ھ کو دلیل ویب سائیٹ کے قیام کو ایک برس مکمل ہوا۔ اس ایک  برس کے دوران "دلیل ویب سائیٹ" پر میری  چھیاسٹھ(66) تحاریر شائع ہوئیں،جن کی  ماہ بہ ماہ تفصیل کچھ یوں ہے۔
ویب سائیٹ "دلیل" پر2016 سے شائع ہونے والی تحاریر۔۔۔۔۔
(6)۔2016۔۔۔اگست (1) ۔۔۔ ستمبر(10)۔۔۔ ۔اکتوبر(11)۔۔ نومبر(6)۔۔۔ دسمبر
۔2017۔۔ ۔جنوری (7)۔۔۔ فروری(7) ۔۔۔۔مارچ(7) ۔۔اپریل (4)۔مئی (3)۔ جون(4)۔

۔"دلیل ویب سائیٹ" کی سالگرہ کے لیے لکھی گئی خصوصی  تحریر۔۔
دلیل کا سفر اور کارواں کی تشکیل"- نورین تبسم"
۔27 رمضان1437ھ۔۔۔27رمضان 1438ھ
میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
 ایک فرد اور پھر ایک گروپ کی سوچ سے آغاز کرنے والی" دلیل ویب سائیٹ"کے قیام  کو ایک برس مکمل ہوا۔دلیل انتظامیہ کو سفرِ بخیر کی بہت بہت مبارکباد۔دلیل  جڑنے والا تعلق دو جہتیں لیے ہوئے ہے۔۔۔ ایک قاری اور دوسرا لکھاری۔بحیثیت قاری  بات کی جائے تو "دلیل"حالاتِ حاضرہ  اور معاشرتی مسائل سے لے کر فرد کے ذاتی احساسات،مشاہدات اور تجربات کی نمائندگی کرتی تحاریر سے سجا ایسا رنگارنگ گلدستہ ہے جو آنے والے ہر قاری کی اس کی ذہنی سظح  اور اخلاقی رجحان پر آ کر تسلی وتشفی کرتا ہے۔"دلیل"پر نہ صرف کئی منفرد تحاریر پڑھنے کو ملتی ہیں بلکہ اخبارات  میں شائع ہونے والے کالمز کا عمدہ انتخاب  بھی "دلیل" کو ہم سب کے لیے خاص بنا دیتا ہے۔ 
بطور لکھاری محسوس کروں تو "دلیل"  اپنے لکھنے والوں کو ایک باوقار اور پُراعتماد  فضا فراہم کرتی ہے جہاں وہ  حدودوقیود کے اندر رہتے ہوئے  دل کی بات کہہ سکتے ہیں۔
  دلیل میں  قاری کی سہولت کے لیے کچھ تجاویز۔۔۔۔
٭ دلیل میں روزانہ کی بنیاد پر شائع ہونے والی تحاریر کی فہرست آنی چاہیے تا کہ قاری کو پتہ چلے کہ آج کتنی اور کون کون سی تحاریر  سامنے آئیں۔
٭ آن لائن اخبار میں "گذشتہ شماروں" کی طرز پر دلیل میں  بھی سابقہ تحاریر کی ایک مربوط  جگہ ہونی چاہیے جہاں قاری 
گذشتہ روز،گذشہ ہفتے  اور پھر پورے مہینے کی تحاریر  پر نظر ڈال سکے۔
٭ ہفتے کی بہترین تحریر یا مہینے کی عمدہ تحریر کی نشاندہی ضرور ہونی چاہیے۔ اس کے لیے  پوسٹ ویوز کے طریقِ کار سے ہٹ کر کچھ طے کیا جانا چاہیے کہ کبھی بہت ہی اچھی اور منفرد تحریر کو بھی بہت کم ویوز دکھائی دیتے ہیں۔
دلیل  میں لکھاری کے لیے۔۔۔
٭ دلیل میں شائع ہونے کے بعد اپنی کسی تحریر میں املاء  کی کوئی غلطی دکھائی دے جائے تو اسے ٹھیک کرنا محال ہو جاتا  ہے۔ جیسے کہ ہم اپنے بلاگ میں کوئی بھی تحریر پوسٹ کیے جانے کے بعد کبھی بھی  ایڈٹ کر کے  اُس کی درستگی  کر سکتے ہیں۔
٭ دلیل میں ڈائجسٹ ٹائپ کی سنسی خیز  طویل اور قسط وار تحاریر کی گنجائش  بالکل نہیں ہونی چاہیے۔ ایک تو وقت کا زیاں دوسرے یہ دلیل   کے قاری کے مزاج پر گراں گذرتی ہیں۔ 
٭بےشک دلیل بنانے کا مقصد اللہ کی رضا میں رہتے ہوئے علمِ نافع کا حق ادا کرنے کی ادنیٰ سی کوشش ہے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ دلیل ویب سائیٹ مکمل طور پر  دعوت وتبلیغ کی اسلامی ویب سائیٹ نہیں کہ جس کے اجر کا ذمہ اللہ کے سوا کسی کے  پاس نہیں۔دلیل انتظامیہ کو ایک قدم اور  آگےبڑھتے ہوئے اشتہارات  یا سپانسرشپ کی طرف جانا چاہیے۔یہ دوسری بات ہے کہ اس میں بھی اسلامی اقدار  اور اخلاقیات  کو پہلی ترجیح دی جائے۔ یہ کوئی بری بات ہرگز نہیں بلکہ اس سے دلیل کے لیے کام کرنے والے "رضاکاروں" کی حوصلہ افزائی ہو گی اور وہ اپنے وقت اور علم  کو بہتر طریقے سے دلیل کے لیے وقف کر سکیں   گے۔رہی بات دلیل مصنقین کی تو اپنی سوچ کو لفظ میں ڈھالنے کے بعد لکھنے والے کا سب سے بڑا انعام ہی یہی  ہے کہ اس کے لفظ کسی کی نگاہ کو چھوتے ہوئے اُس کے دل میں اتر جائیں۔ دلیل مصنفین کے لیے ہرگز کسی قسم کے  مالی فوائد  کا اجراء نہیں ہونا چاہیے اس سے ایک تو لکھنے والے کی ذہنی آزادی متاثر ہوتی ہے اور دوسرے بلاوجہ کی چپقلش یا تعصب کا شائبہ بھی جھلکتا ہے۔
آخری بات 
دلیل ویب سائیٹ کی مزید کامیابیوں اور کامرانیوں کے لیے بہت سی دعائیں۔ دلیل انتظامیہ کی تہہِ دل سے مشکور ہوں کہ اُن کے  اعتماد کی بدولت میری تحاریر کا میرے بلاگ سے دلیل کی طرف سفر جاری رہا۔ 

1 تبصرہ:

"کتبہ"

"کتبہ" جس طورانسانوں کی دنیا اور انسانوں کے ہجوم میں ہر آن اضافہ ہو رہا ہے تو اس طرح قبرستان بھی تیزی سے آبادہو رہے ہیں۔ گھر...