جمعہ, مئی 08, 2015

" حماقت "

" حماقت "
اس دن دردکی شدت سے بےحال ہوتے ہوئے بھی خود پہ بہت ہنسی آئی۔۔۔۔
 ہاں ایک دن ایسا تھا کہ وہ لمحہ یاد آتا ہے تو مسکراہٹ آ جاتی ہے ۔۔۔لیکن!!! اس لمحے اگر وہ درد کی شدت سے بہت بری طرح بےچین تھی کہ ایسی تکلیف ایسی چبھن پہلے کبھی نہ ہوئی تھی تو دوسری طرف اُس کے بچے اُس کی "ناسمجھی" پر ہنس ہنس کر بےحال ہوئے جا رہے تھے۔۔۔
ہوا یوں۔۔۔۔ بلکہ ایسا اکثر ہی ہوتا ہے کوئی نئی بات نہیں کہ کھڑکی کی جالی پر بھڑ آجاتی ہے اور اگر گرل بھی ہو تو اسے راستہ نہیں ملتا۔ جانے کب سے اُس کی عجیب سی عادت تھی کہ بھڑ کو کبھی مارتی نہ تھی بلکہ کسی کپڑے سے پکڑ کرنیچے والے چھوٹے سے سوراخ سے باہر کر دیتی اور وہ ایک دم پُھر کر کے اُڑ جاتی۔
اس روز بھی کچھ ایسا ہی منظر تھا بس اندازے کی غلطی ہو گئی اور اُس کی انگلی ڈائریکٹ بھڑ کے ڈنگ کو چھو گئی ۔لیکن بھڑ نے غلطی نہیں دکھائی اور اپنا کام کر گئی۔ بس پھر کیا تھا شدید قسم کا درد تھا اور بچوں کے استہزائی قہقہے۔۔۔۔لیکن اُسے پھر بھی اپنی بےوقوفی پر کوئی شرمندگی نہ تھی۔۔۔ اس ایذا دینے والی بھڑ کو نہ مارنے کی بےوقوفی۔لیکن یہ کہنے کی نہیں محسوس کرنے کی بات تھی۔ندامت تھی تو اپنے اندازے کی غلطی پر۔ خیر جس نے درد دیا تھا۔۔۔ اس کا احساس دیا تھا اس نے وقت بھی دے دیا اور جلد ہی سوئی چبھنے جیسے درد کا احساس کم ہوتے ہوتے ختم ہو گیا ۔۔
اہم بات یہ ہے کہ اس کے بعد بھی بھڑیں اسی طرح جالیوں پر آتی رہتی ہیں اور وہ کسی کی پروا کیے بغیراسی طرح کپڑے سے پکڑ باہر نکال دیتی ہے۔۔۔ جب اُڑ جاتی ہیں تو عجیب سی خوشی ہوتی ہے۔۔۔۔جانتی بھی ہے کہ جب موقع ملا وہ اپنی خصلت نہیں بدلیں گی ۔۔تو پھر ہم اپنی عادت کیوں بدلیں جسے دوسروں کی نظر حماقت جانے یا ایک بار چوٹ کھا کر دوبارہ اسی جگہ سے ٹھوکر کھانے کی خود اذیتی اور خواہ مخواہ کی ڈھٹائی۔۔۔
حرف آخر
اپنی اس "حماقت" نے یہ سبق دیا کہ اپنے آپ کو دوسروں کی ظاہری نگاہ سے ضرور دیکھو۔ لیکن عمل اپنے دل کی آواز پر کرو نہ کے اپنے علم کی بنیاد پر کہ علم کی بنیاد پر عمل کرنے کا یقین اکثر انا اور تکبر کی طرف لے جاتا ہے۔ انسان کو اس کے دل سے سچی گواہی اور کہیں سے نہیں ملتی ۔ دل کی سچائی کے لیے صرف ایک شرط کہ اس پر رب تعالیٰ کی طرف سے مہر نہ لگی ہوئی ہو۔اللہ سب اہل دل کو اس کا اہل بنائے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

"کتبہ"

"کتبہ" جس طورانسانوں کی دنیا اور انسانوں کے ہجوم میں ہر آن اضافہ ہو رہا ہے تو اس طرح قبرستان بھی تیزی سے آبادہو رہے ہیں۔ گھر...