سانس لیتی لاشوں کے درمیان
ایک زندہ لاش
جانے کب سے اپنی چیخیں سنتی ہے
اور وجود کی اندھیری قبر میں
چپ چاپ اتر جاتی ہے۔
۔لکھ...اُس کے اذن سے...جو کہی اور ان کہی خوب جانتا ہے۔ رہنمائی...صرف اللہ سے اور اپنے دل سے۔۔۔انسان صرف دھوکا اور رکاوٹ ہیں۔
گو ہاتھ کو جُنبش نہیں آنکھوں میں تو دم ہے رہنے دو ابھی ساغرومینا مِرے آگے آنکھوں دیکھی حقیقت کو جھٹلایا نہیں جاسکتا۔8ستمب...
نظام حیات۔۔۔۔۔۔ یہی ہے رخت سفر میرکارواں کیلۓ۔
جواب دیںحذف کریں