tag:blogger.com,1999:blog-3073173394604494661.post1777655910399704123..comments2023-05-02T07:50:53.978-07:00Comments on " کائناتِ تخیل ": "ہلدی"کائناتِ تخیلhttp://www.blogger.com/profile/06804919748400263035noreply@blogger.comBlogger3125tag:blogger.com,1999:blog-3073173394604494661.post-28391805965720655462016-10-09T22:01:46.820-07:002016-10-09T22:01:46.820-07:00بہت خوببہت خوبAnonymoushttps://www.blogger.com/profile/09690104161868787448noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3073173394604494661.post-79150177852347672812016-01-18T11:17:45.712-08:002016-01-18T11:17:45.712-08:00آپ نے محبت اور نفرت کی بہت اچھی مثال دی ۔لیکن یہ ... آپ نے محبت اور نفرت کی بہت اچھی مثال دی ۔لیکن یہ بھی سچ ہے کہ محبت ہو یا نفرت سارا کھیل "توازن" کا ہے، جو گر ذرا سا بھی بگڑ جائے تو زندگی بخش ساتھ زندگی چھین بھی لیتا ہے۔کائناتِ تخیلhttps://www.blogger.com/profile/06804919748400263035noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3073173394604494661.post-61257496872737427652016-01-18T06:25:51.825-08:002016-01-18T06:25:51.825-08:00“محبت کا لمس ۔۔کبھی کسی بےجان کو لمحہ بھر کا لمس ب...“محبت کا لمس ۔۔کبھی کسی بےجان کو لمحہ بھر کا لمس باغ وبہار بنا دیتا ہے “<br />بہت خوبصورت بات ھے بس اس میں اپنا ایک تاثر دینا چاھوں گا۔۔۔۔ محبت کا لمس ھر شہ کو جاودانی عطا کر دیتا ھے۔۔۔۔ اور نفرت کی اک نگاہ متحرک اور زندہ شہ کو بھی بھسم کر دیتی ھے۔۔۔۔ محبت سورج کی کرنوں کی مانند ھے اور نفرت آگ کے شعلوں کی طرح۔۔۔۔۔ دونوں کے لمس میں حدت ھے لیکن دونوں کا اثر بالکل الگ۔۔۔۔۔۔Akhtar Wasim Darhttps://www.blogger.com/profile/09635876866214567866noreply@blogger.com