tag:blogger.com,1999:blog-3073173394604494661.post7983392568590181734..comments2023-05-02T07:50:53.978-07:00Comments on " کائناتِ تخیل ": "ماں اور برداشت"کائناتِ تخیلhttp://www.blogger.com/profile/06804919748400263035noreply@blogger.comBlogger4125tag:blogger.com,1999:blog-3073173394604494661.post-50020245880326752062015-04-13T06:23:22.317-07:002015-04-13T06:23:22.317-07:00متفق :)متفق :)سیما آفتابhttps://www.blogger.com/profile/17099746185596453935noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3073173394604494661.post-40040220961290339722015-04-13T06:23:06.811-07:002015-04-13T06:23:06.811-07:00خوبصورت تحریر ۔۔۔۔ بلاشبہ عورت کمزور ہوتے ہوئے بھی...خوبصورت تحریر ۔۔۔۔ بلاشبہ عورت کمزور ہوتے ہوئے بھی بہت مضبوط ہے اور مضبوط ہوتے ہوئے بھی اندر سے کمزور ہی ہے ۔۔۔۔ اپنی کمزوری اور طاقت کا متوازن احساس ہی ذندگی کو آسان بنا دیتا ہے۔ سیما آفتابhttps://www.blogger.com/profile/17099746185596453935noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3073173394604494661.post-28871341229942283732015-04-10T22:25:34.262-07:002015-04-10T22:25:34.262-07:00آپ نے پُرمغز اور سیر حاصل تحریر لکھی ہے ۔ میں چونک...آپ نے پُرمغز اور سیر حاصل تحریر لکھی ہے ۔ میں چونکہ کم عِلم اور ادب جسے انگریزی میں لِٹریچر کہتے ہیں سے نابلد ہوں چنانچہ میں صرف اتنا ہی سمجھ پایا ہوں کہ عورت ماں ۔ بہن ۔ بیووی اور بیٹٰ ہر رُوپ میں نہائت عمدہ اور خوبصورت ہے ۔ اسی طرح مرد باپ ۔ بھائی ۔ خاوند اور بیٹے کے رُوپ میں اچھا لگتا ہے ۔ اللہ نے مرد کو بُردباری عطا کی ہے اور عورت کو حُسن اور رحم ۔ مرد کو عورت کی حفاظت اور نان و نُفقہ تفویض کیا یے اور عورت کو مرد کے کھر کی رکھوالی اور اولاد کی تربیت ۔ عورت میں تکلیف برداشت کرنے کی بہت صلاحیت رکھی گئی ہے جو مرد میں نہیں ہے ۔ اسی لئے عورت نہ صرف 9 ماہ بچے کو پیٹ میں اُٹھائے پھرتی ہے بلکہ پیدائش کے بعد جوانی تک ہی نہیں اپنی موت تک اُس کیلئے جان قربان کرنے کو تیار رہتی ہے اور اُس کیلئے ہر مصیبت جھیلتی ہے ۔ لیکن عورت کے جذبات کو ذرا سی ٹھیس بھی لگ جائے تو ریزہ ریزہ ہو جاتی ہے ۔ مرد جسمانی تکلیف کے سامنے ڈھیر ہو جاتا ہے لیکن جذباتی کچوکے برداشت کرتا رہتا ہے ۔ فساد کی جڑ وہ اطوار ہیں جو ان دونوں میں سے کوئی اپنی حیثیت کو چھوڑ یا بھُول کر اختیار کرتا ہے یا اپنے آپ کو دوسرے کا کام کرنے میں بہتر سمجھنے لگتا ہے افتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-3073173394604494661.post-87371219495929743012015-04-10T09:55:11.689-07:002015-04-10T09:55:11.689-07:00عورت کا ظاھر تو کچھ بھی نہیں وہ تو سرا سر باطن ھے ...عورت کا ظاھر تو کچھ بھی نہیں وہ تو سرا سر باطن ھے اسی لیے وہ ایک پوشیدہ چھپا ھوا وجود ھے وہ صرف اپنے رشتوں میں عیاں ھوتی ھے،ماں ، بہن اور بیٹی بن کر۔Akhtar Wasim Darhttps://www.blogger.com/profile/09635876866214567866noreply@blogger.com